۱۴ آذر ۱۴۰۳ |۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 4, 2024
راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پشتون قوم کے خلاف حکومت کی متعصبانہ اور ظالمانہ کارروائیاں نہ صرف انسانی حقوق کی پامالی ہے، بلکہ ان کے وجود، عزت اور ثقافتی ورثے پر براہِ راست حملہ بھی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پشتون قوم کے خلاف حکومت کی متعصبانہ اور ظالمانہ کارروائیاں نہ صرف انسانی حقوق کی پامالی ہے، بلکہ ان کے وجود، عزت اور ثقافتی ورثے پر براہِ راست حملہ بھی ہے۔ یہ رویہ نہ صرف آئینِ پاکستان کے اصولوں سے متصادم ہے، بلکہ عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ‏پشتون ہمیشہ سے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہے ہیں، دفاعِ وطن کے لیے قربانیاں دیں اور ہر مشکل وقت میں اپنے خون پسینے سے ملک کی خدمت کی ہے، لیکن اس کے باوجود ان کے ساتھ تعصب اور ظلم روا رکھنا ایک ناانصافی ہے، حالیہ دنوں میں کئی محنت کش ریڑھی بان پشتون نوجوانوں کو 24 نومبر کا بہانہ بنا کر بلاجواز گرفتار کیا گیا ہے، بہت سوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے، یہ اقدامات نہ صرف غیر آئینی ہیں بلکہ انسانیت کی تذلیل بھی ہیں، کوئی بھی مہذب معاشرہ ایسی ناانصافی کو برداشت نہیں کر سکتا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومتِ وقت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان غیر منصفانہ، غیر انسانی اور غیر آئینی اقدامات کو فوری طور پر روکے اور پشتون عوام کو ان کے بنیادی حقوق اور انصاف فراہم کرے، بے گناہ محنت کش قیدیوں کو رہا کیا جائے، اور ان کے علاقوں میں ظلم و جبر کی بجائے امن و ترقی کو فروغ دیا جائے، ‏پاکستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ تمام اقوام کو برابری کا حق دیا جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے، اگر پشتون عوام کو ان کے حقوق اور انصاف نہیں دیے گئے، تو یہ ظلم نہ صرف ایک قوم بلکہ پورے ملک کی ترقی اور استحکام کو نقصان پہنچائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .